130 likes | 356 Views
ہم والدین کی شمولیت کے فوائد سے واقف ہیں. مطالعات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ والدین/خاندان کی شمولیت طلبہ کے نتائج پر ایک مثبت اثر ڈالتی ہے۔ اسکول کے تئیں مثبت رجحانات میں اضافہ ہوتا ہے طلبہ کی حصولیابیاں بڑھتی ہیں حاضری کا تناسب بہتر ہوتا ہے ہوم ورک مکمل کرنے کے تناسب میں بہتری آتی ہے.
E N D
ہم والدین کی شمولیت کے فوائد سے واقف ہیں... • مطالعات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ والدین/خاندان کی شمولیت طلبہ کے نتائج پر ایک مثبت اثر ڈالتی ہے۔ • اسکول کے تئیں مثبت رجحانات میں اضافہ ہوتا ہے • طلبہ کی حصولیابیاں بڑھتی ہیں • حاضری کا تناسب بہتر ہوتا ہے • ہوم ورک مکمل کرنے کے تناسب میں بہتری آتی ہے
مطالعات سے درج ذیل باتیں بھی ثابت ہوئی ہیں: • حصول سند کا تناسب بڑھتا ہے • سند یافتہ کہیں زیادہ طلبہ بعد از ثانوی تعلیم سے وابستہ ہوتے ہیں • ہمارے اسکول میں بہتری آتی ہے۔
والدین/خاندانوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے... • انہیں اپنے اسکولی نظاموں کی کہیں بہتر معرفت حاصل ہوتی ہے۔ • اپنے بچوں کی اعانت کس طرح کریں اس بابت وہ کہیں زیادہ معلومات حاصل کرتے ہیں۔ • وہ کہیں زیادہ با اختیار محسوس کرتے ہیں۔
اور، معلّمین استفادہ کرتے ہیں… • وہ کہیں زیادہ مؤثر اساتذہ بنتے ہیں۔ • طلبہ سے ان کی توقعات میں اضافہ ہوتا ہے۔ • جن خاندانوں کی وہ خدمت کرتے ہیں ان کے بارے میں بہتر سمجھ رکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ • والدین کی شمولیت کی وہ زیادہ ستائش کرتے ہیں۔ • ان کی خود اعتمادی بڑھتی ہے۔
ڈاکٹر کیرن میپ کے بنیادی اعتقادات سے متعلق اہم باتیں بنیادی اعتقاد 1 اپنے بچوں کے تعلق سے تمام والدین کا ایک خواب ہوتا ہے اور وہ ان کے لئے بہترین تمنّا رکھتے ہیں
بنیادی اعتقاد 2 تمام والدین اپنے بچوں کی تعلیم میں اعانت کی صلاحیت رکھتے ہیں
بنیادی اعتقاد 3 والدین اور اسکولی عملہ کو مساوی شرکاء ہونا چاہئے
بنیادی اعتقاد 4 اسکول اور گھر کے درمیان شراکتیں قائم کرنے کی ذمہ داری بنیادی طور پر اسکولی عملہ، خاص طور پر اسکولی قائدین پر عائد ہوتی ہے
رابطہ کرنا بمقابلہ رابطہ کیا جانا • ”معلّمین کے لئے والدین کے ساتھ رابطہ کرنا والدین کا اساتذہ اور دیگر عملہ سے ”رابطہ کرنے“کے بالمقابل کہیں زیادہ آسان ہے۔“(Mapp، صفحہ40)۔
ایک والد/والدہ کا نقطۂ نظر میں ایک مصروف خاتون ہوں۔ میں ایک کل وقتی ملازمت سے وابستہ ہوں اور میرے تین چھوٹے بچے ہیں۔ میں اپنے بچوں کا بہت دھیان رکھتی ہوں، مگر روز مرّہ کی ذمہ داریاں مجھے اپنے بچوں کے اسکول کے ساتھ شمولیت سے باز رکھتی ہیں۔
دیگر والد/والدہ کا نقطۂ نظر میں ڈھنگ سے انگریزی نہیں بول پاتا، لہذا مجھے اپنی بیٹی کے اساتذہ کے ساتھ بات چیت کرنے میں بہت دشواری محسوس ہوتی ہے۔ حتی کہ ایک مترجم کی موجودگی میں بھی میرے لئے مکمل گفتگو کو سمجھ پانا دشوار ہوتا ہے۔ مجھے یہ انتہائی ہمت شکن معلوم ہوتا ہے۔ لیکن میں اپنے بچے کے لئے حتی الامکان جو کچھ مجھ سے ہوسکتا ہے کرنا چاہتا ہوں۔
خاندانوں کو شریک کرنے کے لئے ہمیں ایک فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے – ہمیں اس کو اولیت دینی چاہئے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ اس کا بہت بڑا اثر ہوتا ہے۔ اگر ہم خاندانوں کو شامل نہیں کر رہے ہیں تو ہم کر کیا کر رہے ہیں؟